ماہرین اور کاروباری رہنماؤں نے خبردار کر دیا ہے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ترکیہ کی کمپنیاں جو بڑی تعداد میں شامی پناہ گزینوں کو ملازمت دیتی ہیں، ان پر اس تبدیلی کا نمایاں اثر پڑ سکتا ہے، اور اس کا اثر ترکیہ کی معیشت پر بھی پڑے گا۔9 دسمبر کو ترکیہ کی تعمیراتی اور سیمنٹ کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ہوا، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ انہیں شام کی دوبارہ تعمیر سے فائدہ ہوگا۔ سیول جنگ کے دوران تباہ ہونے والے شہروں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر ترکیہ کی برآمدات میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے ۔
ماہرین مذید کہا ہے کہ ترکیہ اور شام کے درمیان تجارت میں تیزی آئے گی،ترکیہ کے اعداد و شمار کے مطابق۔2010 میں دوطرفہ تجارت 2.3 بلین ڈالر تھی، لیکن 2012 میں کم ہو کر 565 ملین ڈالر رہ گئی،دمرطاش کے مطابق ترکیہ کی سیمنٹ کمپنیاں شام میں دوبارہ تعمیر کے کام میں اہم فائدہ اٹھانے والی ہوں گی،
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ترکیہ کے اسٹیل بنانے والے بھی فائدہ اٹھائیں گے، لیکن یہ محدود ہو سکتا ہے کیونکہ شام میں طلب اور قیمتیں عالمی ترقیات پر منحصر ہوں گی۔
بعض شامی پناہ گزین پہلے ہی اسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپنے ملک واپس جانا شروع ہو چکے ہیں۔وہ ترکیہ کی کمپنیاں جو شامی ورکروں کو ملازمت دیتی ہیں، یہ سمجھنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ اس تبدیلی کا ان پر اور ترکیہ کی معیشت پر کیا اثر پڑے گا۔