استنبول …استنبول کے ضلع اسکدار میں دکانداروں نے غزہ میں جاری انسانی بحران کی طرف توجہ مبذول کرانے اور متاثرہ عوام کی مدد کے لیے ایک منفرد مہم کا آغاز کیا ہے۔ “اسکدار سے غزہ تک دلوں کا پل” کے عنوان سے جاری اس مہم کے تحت، مقامی دکاندار جمعہ، 12 ستمبر کو اپنی ایک دن کی تمام آمدنی غزہ کے لیے عطیہ کریں گے۔ اس اقدام کو انسانی ہمدردی کی تنظیموں جیسے ہیومنیٹیرین ریلیف فانڈیشن (IHH)، صدقاتاشی ایسوسی ایشن، دینیز فینری ایسوسی ایشن اور عزیز محمود ہدائی فانڈیشن کے تعاون سے منظم کیا جا رہا ہے۔ اس روز اسکدار کی معروف گیسٹرونومی اسٹریٹ کو فلسطینی پرچموں سے سجایا جائے گا اور غزہ کے حالات پر مبنی ایک تصویری نمائش بھی پیش کی جائے گی، تاکہ نہ صرف امداد بلکہ شعور و آگاہی بھی پیدا کی جا سکے۔اسی سلسلے میں ہفتہ، 13 ستمبر کو شام 6 بجے ہدائی کمپلیکس کانفرنس ہال میں “یہ میرا مسئلہ نہیں / پاس ورڈ: بائیکاٹ” کے عنوان سے ایک ڈرامہ بھی پیش کیا جائے گا، جس میں بائیکاٹ کے تصور کو جذبات، مزاح اور سماجی شعور کے ساتھ اجاگر کیا جائے گا۔مہم کے منتظم عمر فاروق سیر دار نے بتایا کہ یہ اقدام دکانداروں کی درخواست پر شروع کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہمیں دکانداروں نے خود آ کر کہا کہ کیا ہم ایسا کوئی کام کر سکتے ہیں؟ ہم نے کہا بسم اللہ اور اس پروگرام کا آغاز کیا۔” ان کے مطابق اسکدار کے 50 سے زائد دکاندار اس شعوری مہم کا حصہ بن چکے ہیں، اور پیر سے گیسٹرونومی اسٹریٹ کو ترک اور فلسطینی پرچموں سے سجایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس مہم کا مقصد صرف عطیات جمع کرنا نہیں بلکہ شعور پیدا کرنا بھی ہے، اور اس مقصد کے لیے اسکدار کی 27 سے زائد این جی اوز شامل ہو چکی ہیں۔عمر فاروق سیر دار کا مزید کہنا تھا کہ یہ مہم غزہ کے مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گی اور ترکی کے دیگر اضلاع کے لیے ایک مثال بھی قائم کرے گی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اسکدار سے باہر بھی یہ مہم پھیل رہی ہے، اور دیگر اضلاع جیسے چکمکوی، آتاشہیر اور امرانیہ کے غیر سرکاری ادارے بھی اس طرز کی تقریبات کے انعقاد میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ ان کے مطابق، یہ صرف ایک مقامی مہم نہیں بلکہ پورے ترکیہ میں ایک وسیع امدادی تحریک میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
استنبول کے دکانداروں کا غ-زہ کے لیے امدادی مہم میں بھرپور حصہ، یومِ آمدن عطیہ کرنے کا اعلان
11