ترکیہ…ترکیہ کی جھیل توز، جو ملک کے سب سے بڑے نمک ذخائر میں شمار ہوتی ہے، سے حاصل ہونے والا نمک مائیکرو پلاسٹک سے پاک ہونے کی وجہ سے نہ صرف مقامی ضروریات پوری کر رہا ہے بلکہ دنیا کے پانچ براعظموں میں 50 سے زائد ممالک کو برآمد بھی کیا جا رہا ہے۔دارالحکومت انقرہ سے تقریبا 150 کلومیٹر دور واقع، جھیل توز ترکیہ کی دوسری سب سے بڑی جھیل ہے، جو اپنی دلکش قدرتی مناظر اور نایاب پرندوں کی اقسام کے مسکن ہونے کے سبب بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ چونکہ یہ جھیل ایک بند حوض میں واقع ہے اور اس کا پانی کہیں خارج نہیں ہوتا، اس لیے یہاں شدید بخارات کے عمل کے بعد نمک قدرتی طور پر بلور کی شکل اختیار کرتا ہے۔ جھیل کی یہ خصوصیت اسے سمندری نمک کے برعکس مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے پاک رکھتی ہے۔ ہزاروں سال کے ارضیاتی عمل کے نتیجے میں بننے والا یہ نمک نہ صرف ترکی کی معیشت کا اہم جز ہے بلکہ جھیل کے قدرتی حسن کا بھی حصہ ہے۔کوینچو توز (Koyuncu Tuz) کمپنی کے نائب جنرل منیجر، مرت گونائے کے مطابق، جھیل کا پانی جب بخارات بن کر اڑتا ہے تو نمک خود بخود سطح پر بلور کی شکل میں جم جاتا ہے، جسے مشینری کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ حاصل شدہ نمک کو سب سے پہلے دھویا جاتا ہے، پھر خشک کر کے چھانا جاتا ہے، اور صارفین کی طلب کے مطابق مختلف دانے دار اقسام میں تقسیم کر کے پیک کیا جاتا ہے۔ مرت گونائے کے مطابق، “ہم صرف ٹیبل سالٹ ہی نہیں، بلکہ خوراک، صنعتی، کیمیائی، دوا سازی، چمڑے اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں استعمال ہونے والے نمک کی بھی فراہمی کرتے ہیں۔”انہوں نے بتایا کہ ترکیہ کی نمک کی مجموعی ضروریات کا تقریبا 70 فیصد صرف جھیل توز سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کے مطابق، یہاں نمک نکالنے کا عمل ایک قدرتی، صاف ستھرے ماحولیاتی نظام کے اندر انجام دیا جاتا ہے۔ “جون اور جولائی کے مہینوں میں جب جھیل میں موجود محلول قدرتی طور پر بخارات بن کر اڑ جاتا ہے، تو اس کے بعد سطح پر بننے والے نمک کے بلور کو خصوصی مشینوں کے ذریعے اکٹھا کیا جاتا ہے، اور مکمل پروسیسنگ کے بعد یہ نمک صارفین تک پہنچایا جاتا ہے،” گونائے نے بتایا۔انہوں نے واضح کیا کہ جھیل توز چونکہ خشکی میں واقع ہے اور سمندر سے منسلک نہیں، اس لیے یہاں پیدا ہونے والا نمک سمندری نمک کی نسبت مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے مکمل طور پر محفوظ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ نمک صاف، معیاری اور محفوظ سمجھا جاتا ہے- نہ صرف ملکی بلکہ عالمی منڈیوں کے لیے بھی۔مرت گونائے نے جھیل کی ماحولیاتی اور ثقافتی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ان کے مطابق، “جھیل توز صرف پیداوار کی جگہ نہیں بلکہ ایک قدرتی جغرافیائی علاقہ ہے، جسے یونیسکو کے ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ علاقہ نایاب پرندوں کی اقسام کے لیے ہجرتی راستہ ہے، اور یہاں آرٹیمیا سالینا نامی مائیکرو جاندار بھی پائے جاتے ہیں، جو فلیمنگو جیسے پرندوں کی خوراک ہیں۔ یہ تمام عوامل جھیل توز کو ترکیہ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں ایک منفرد حیثیت دیتے ہیں۔”
ترکیہ کی جھیل توز کا نمک ماحولیاتی تحفظ اور دنیا میں معیار کی مثال بن گیا
4