روس کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں شام میں باغیوں کے قبضے کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اسرائیل کے مندوب نے سلامتی کونسل کو ارسال کردہ خط میں وضاحت کی کہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے اقدامات محدود اور عارضی نوعیت کے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل شام کے مسلح گروہوں کی لڑائی میں مداخلت نہیں کر رہا اور یہ اقدامات صرف اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران سعودی عرب نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بفر زون پر قبضے نے شام کی سلامتی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔بشار الاسد کی معزولی کے بعد، سابق شامی صدر اور ان کے اہلخانہ کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں پناہ فراہم کی ہے، جبکہ ایران نے بھی نئی شامی قیادت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بیان دیا کہ شام میں فتح حاصل کرنے والی قوتوں کا ایران کے ساتھ رویہ دونوں ممالک کے تعلقات کا مستقبل طے کرے گا۔متحدہ عرب امارات نے شام کی ریاستی سالمیت اور اتحاد کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے شامی فریقین سے حکمت اور دانش مندی سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔