شام کے معزول صدر بشار الاسد کے ملک چھوڑنے کے بعد شام میں عدم استحکام کی فضا قائم ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل نے دمشق کے قریب دفاعی اہداف پر شدید حملے کیے ہیں۔
میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوجی ٹینک دمشق کے مضافات تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ شامی فوجی ہیڈکوارٹرز اور متعدد ائیربیسز پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں کئی لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر تباہ ہو گئے۔
دمشق میں میزائل دفاعی نظام، زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل، اور میزائلوں کی تیاری کے مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیل نے مقبوضہ گولان کے بفر زون میں مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کا اعلان کر دیا۔اس صورتحال پر سعودی عرب، ایران اور قطر نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی حملوں اور قبضے کی مذمت کی ہے۔ سعودی حکومت نے کہا کہ اسرائیل شام کی خودمختاری کو نقصان پہنچا رہا ہے اور یہ اقدامات شام میں امن و امان کی بحالی کے امکانات کو ختم کرنے کی کوشش ظاہر کرتے ہیں۔ادھر مصر نے گولان میں اسرائیلی قبضے کو کھلی لوٹ مار قرار دیا ہے اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کہا ہے۔
اس صورتحال پر سعودی عرب، ایران اور قطر نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی حملوں اور قبضے کی مذمت کی ہے۔ سعودی حکومت نے کہا کہ اسرائیل شام کی خودمختاری کو نقصان پہنچا رہا ہے اور یہ اقدامات شام میں امن و امان کی بحالی کے امکانات کو ختم کرنے کی کوشش ظاہر کرتے ہیں۔