ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے انکشاف کیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد اور ان کی حکومت نے ترکیہ کی مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بشار الاسد نے شام کو تباہی کے دہانے پر چھوڑ کر خود ملک سے فرار اختیار کر لیا۔
شام کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ شام کے تمام طبقات اور عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگ ہمارے بھائی ہیں، اور ہمیں یقین ہے کہ شام میں تبدیلی کا عمل شامی عوام کے لیے خوش آئند ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ ترکیہ کسی بھی ملک کی زمین یا خودمختاری پر قبضے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ سرحد پار آپریشنز کا مقصد صرف ترکیہ کو دہشتگردی سے محفوظ رکھنا ہے۔
صدر ایردوان نے زور دیا کہ ترکیہ اپنی سرحدوں پر دہشتگرد عناصر کو ابھرنے نہیں دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ صرف شامی عوام کریں گے، اور ترکیہ شام کی تعمیرِ نو میں ان کی مدد جاری رکھے گا۔صدر ایردوان نے شامی عوام کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں کے خلاف ان کی استقامت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔