انقرہ: جمہوریہ ترکی کے مرکزی بینک (CBRT) نے جون کے ماہانہ اجلاس میں پالیسی سود کی شرح کو 46 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مالیاتی پالیسی کمیٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق، یہ فیصلہ ملکی مالیاتی حالات اور مہنگائی کے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
ماہرین معیشت اور مالیاتی منڈیوں کے اندازوں کے عین مطابق، مرکزی بینک نے اپنی پالیسی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی۔ اس فیصلے سے ایک ہفتہ قبل بینک نے ریپو نیلامیوں کا دوبارہ آغاز کیا تھا، جن میں سے بعض گزشتہ سال کی سب سے بڑی نیلامیوں میں شمار کی جا رہی ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں فنڈنگ کی اوسط لاگت 49 فیصد سے کم ہو کر 46 فیصد تک آ گئی ہے، جس سے لیکویڈیٹی کی صورتحال میں معمولی بہتری آئی ہے۔
بینک نے اپنے بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ سخت مالیاتی پالیسی کے نفاذ پر قائم ہے تاکہ مہنگائی پر قابو پایا جا سکے۔ اگرچہ مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 35.41 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو اندازوں سے بہتر رہی، تاہم بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دباؤ اب بھی برقرار ہیں اور مالیاتی سختی جاری رکھنا ناگزیر ہے۔
بینک کا کہنا تھا کہ وہ معیشت میں استحکام، افراطِ زر کو قابو میں رکھنے اور مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے مستقبل میں بھی اپنی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھے گا۔