ترکیہ کی پارلیمنٹ نے 2025 کا بجٹ طویل مشاورت اور مذاکرات کے بعد منظور کر لیا ہے، جس کا مقصد ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا اور حکومت کی ترقیاتی پالیسیوں کو آگے بڑھانا ہے۔ یہ بجٹ صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں تیار کیا گیا ہے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے عوامی خدمات کی فراہمی، معاشی ترقی، اور قومی دفاع میں بہتری لانے کا وعدہ کرتا ہے۔
پارلیمنٹ میں اس بجٹ کے منظوری کے عمل میں حکومتی جماعت نے اپنی اکثریت کو استعمال کیا، تاہم اپوزیشن نے حکومتی اخراجات اور معیشت کی صورتحال پر کڑی تنقید کی۔ خاص طور پر مہنگائی اور پبلک سروسز میں کمی کو لے کر اعتراضات سامنے آئے۔ بجٹ میں تعلیم، صحت، اور بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں تاکہ ملک کی معیشت کو دوبارہ فعال کیا جا سکے۔ دفاعی بجٹ میں اضافے کو ملکی سلامتی کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ضروری قرار دیا گیا ہے، جو اس وقت عالمی سطح پر غیر یقینی حالات کی بنا پر اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ ایک طرف جہاں معاشی اصلاحات کی جانب قدم ہے، وہاں دوسری طرف اسے عملی طور پر کامیاب بنانے کے لیے حکومت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بجٹ ترکیہ کی معیشت کی رفتار بڑھانے اور عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے انتہائی ضروری ہے، لیکن اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بجٹ معاشی مشکلات سے نمٹنے میں ناکام رہے گا۔
ترکیہ کی پارلیمنٹ نے 2025 کا بجٹ منظور کر لیا
79