وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے قاہرہ میں ڈی-8 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، معاشی تعاون، اور علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی، برادرانہ اور کثیرالجہتی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو معاشی میدان میں مشترکہ مواقع تلاش کرنا چاہئیں۔ انہوں نے خاص طور پر آئی ٹی، زراعت، اور گرین ٹیکنالوجی جیسے نئے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے 5 ارب ڈالر کے دوطرفہ تجارتی ہدف کے حصول کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور اقتصادی، تجارتی، اور دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر وزیرِاعظم نے جموں و کشمیر کے حق میں ترکیہ کی مسلسل حمایت کو سراہا، جبکہ پاکستان کی جانب سے ترکیہ کے موقف اور قبرص کے مسئلے پر مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی۔ فلسطین کے معاملے پر دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے لیے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے پاکستان کی قیادت میں ملکی معیشت میں بہتری کو سراہا اور انسانی امداد کے لیے پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی۔ وزیرِاعظم نے ترکیہ کے صدر کو اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی اسٹریٹیجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کی شریک صدارت کے لیے جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔