شام…شام، جو کئی سالہ خانہ جنگی کے بعد اپنی معیشت کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کی ازسرِ نو تعمیر کے لیے سرگرم ہے، اکتوبر میں ایک اہم بین الاقوامی نمائش کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔ “ایمار: بین الاقوامی نمائش برائے تعمیر نو شام” (EMAAR) 29 اکتوبر سے یکم نومبر 2025 تک دمشق انٹرنیشنل فیئر سینٹر میں منعقد ہو گی، جس میں ترکیہ سمیت مختلف ممالک کی کمپنیاں اور سرمایہ کار شریک ہوں گے۔ اس نمائش کا مقصد جنگ سے تباہ حال علاقوں کی بحالی، سرمایہ کاری کے نئے مواقع کی فراہمی اور بڑے ترقیاتی منصوبوں کو عالمی سطح پر پیش کرنا ہے۔ اس موقع پر جاری کیے گئے ایک سرکاری ڈوزیئر کے مطابق شام کے 68 فیصد انفرااسٹرکچر کو جنگ کے دوران شدید نقصان پہنچا ہے، جب کہ 40 فیصد آبادی کو فوری طور پر رہائش کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں، ملک میں تقریبا 10 ہزار اسکول یا تو مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں یا شدید متاثر ہیں۔ تعمیر نو کے ابتدائی اخراجات کا تخمینہ 400 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، جب کہ صرف ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ممکنہ مالیت 60 ارب ڈالر سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ نمائش کے مرکزی موضوعات میں ملبے کی صفائی، تباہ شدہ علاقوں کو جدید شہری اور صنعتی مراکز میں تبدیل کرنا، اور توانائی و بنیادی ڈھانچے میں بڑے منصوبوں کا آغاز شامل ہیں۔ ترک کمپنیوں کے لیے تیار کردہ معلوماتی دستاویزات میں تین کلیدی شعبے واضح کیے گئے ہیں: تعمیرات و انفرااسٹرکچر، توانائی (بشمول بجلی اور شمسی توانائی)، اور صنعت، جس میں پیداواری یونٹس، آپریشنز اور برآمدات شامل ہیں۔ شام کی حکومت اس نمائش کو بین الاقوامی شراکت داری کے لیے ایک اہم موقع قرار دے رہی ہے، جب کہ ترکیہ سمیت کئی ممالک کی کمپنیاں اس ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں قدم جمانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
شام کی تعمیر نو کا 400 ارب ڈالر کا منصوبہ، ترک کمپنیوں کو شمولیت کی دعوت
23