ترکیہ…ترکیہ اور شام کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے دو طرفہ فوجی معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے عسکری حکام نے شامی فوج کی تربیت کے لیے باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا ہے۔یہ مفاہمتی یادداشت (MoU) 13 اگست کو انقرہ میں ترک وزیر دفاع یشار گولر اور شامی وزیر دفاع مرحف ابو قصرا کے درمیان دستخط کی گئی، جس کا مقصد شامی مسلح افواج کی تنظیم نو اور دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ترک وزارتِ دفاع کے ذرائع کے مطابق، معاہدے پر دستخط کے فوری بعد ہی اس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس تعاون کا مقصد شام کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ اور عملی سطح پر عسکری شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔ معاہدے کے تحت شامی افواج کی تشکیل نو کے عمل میں تیزی آئی ہے، اور اب تربیت، مشاورت، تکنیکی معاونت اور مطالعاتی دوروں کا تبادلہ باقاعدگی سے کیا جا رہا ہے۔وزارت دفاع کے مطابق، شامی وزارتِ دفاع کے ایک اعلی سطحی عسکری وفد نے حال ہی میں ترکیہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ بھی کیا ہے۔ذرائع کے مطابق، آئندہ دنوں میں ترک وزارت دفاع شام میں مزید تکنیکی ٹیمیں تعینات کرے گی، جو شامی افواج کی ضروریات کا جائزہ لے کر ایک مشترکہ روڈ میپ تشکیل دیں گی، تاکہ شام کی مجموعی دفاعی صلاحیت کو مستحکم کیا جا سکے۔یہ پیشرفت ترکیہ اور شام کے درمیان کشیدگی کے طویل دور کے بعد عسکری سطح پر بڑھتے اعتماد اور عملی تعاون کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔
انقرہ اور دمشق کے درمیان نئے شامی فوجی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے تربیتی تعاون کا آغاز
50