واشنگٹن… امریکا کے عالمی شہرت یافتہ اور دنیا کے سب سے اچھے جج کہلائے جانے والے سابق چیف جج فرینک کیپریو 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے لبلبے کے کینسر میں مبتلا تھے۔جج فرینک کیپریو اپنے فیصلوں میں انسانی ہمدردی اور رحمدلی کے باعث دنیا بھر میں پہچانے جاتے تھے۔ مقدمات کی سماعت کے دوران وہ سائلین کی مشکلات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے فیصلے سناتے جنہیں انصاف اور انسانیت کا حسین امتزاج قرار دیا جاتا۔ یہی وجہ تھی کہ ان کی عدالت کی ویڈیوز نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر میں وائرل ہوتی رہیں۔فرینک کیپریو نے انتقال سے صرف سات روز قبل پاکستان کے یومِ آزادی پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا تھا: پاکستان زندہ باد، آپ کے دل ہمیشہ فخر سے بھرے رہیں اور مستقبل روشن ہو۔اس موقع پر انہوں نے پاکستانی پرچم تھام کر اپنی تصویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔ان کے اہلخانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جج کیپریو ہمیشہ ایک منصف ہی نہیں بلکہ ایک محبت کرنے والے انسان کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔ بسترِ مرگ پر بھی انہوں نے اپنے چاہنے والوں سے دعاں کی اپیل کی تھی۔ریاست رہوڈ آئی لینڈ کے گورنر ڈین مک نے ان کی خدمات کے اعتراف میں پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جج کیپریو نے ثابت کیا کہ اگر انصاف کو انسانیت سے جوڑ دیا جائے تو دنیا کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔فرینک کیپریو کو ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد شو کاٹ اِن پروویڈنس کے ذریعے عالمی شہرت ملی، جہاں ان کی عدالت میں دیے گئے فیصلے انسان دوستی کی علامت بن گئے تھے۔
امریکا کے ہر دلعزیز جج فرینک کیپریو انتقال کر گئے دنیا ان کی رحمدلی کو یاد رکھے گی
48