امریکی صدر جو بائیڈن نے نیو اورلینز میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لیے اپنی ٹیم کو ہدایات جاری کی ہیں۔ اس حملے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کریں گے اور عوام کو جلد از جلد معلومات فراہم کریں گے۔
حملے کے بعد، ایف بی آئی نے اس واقعے کو دہشت گردی کا حملہ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ حملہ آور کی شناخت 42 سالہ شمس الدین جبار کے نام سے ہوئی ہے، جو ٹیکساس کا رہائشی اور امریکی فوج کا سابق رکن ہے۔ حملے کے دوران، جبار نے اپنے ٹرک سے آئی ایس آئی ایس کا پرچم لہرایا اور بعد میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔
اس واقعے کے بعد، نیو اورلینز میں سیکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، اور حکام عوام سے مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے نیو اورلینز کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ ہیں۔
حکام اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا اس حملے کا لاس ویگاس میں ہونے والے ایک اور واقعے سے کوئی تعلق ہے، جہاں ایک کرائے کا ٹیسلا سائبر ٹرک ٹرمپ ہوٹل کے باہر پھٹ گیا تھا۔ دونوں گاڑیاں ٹورو سے کرائے پر لی گئی تھیں، جس سے ممکنہ دہشت گردی کی سازش کا شبہ ظاہر ہو رہا ہے۔اس افسوسناک واقعے پر عالمی رہنماؤں نے بھی اظہارِ مذمت کیا ہے اور متاثرین کے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کریں گے اور عوام کو جلد از جلد معلومات فراہم کریں گے۔