عبداللہ اوکلان، جو کہ کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے رہنما ہیں اور اس وقت ترکیہ کی امرالی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، نے ترکیہ کے امن عمل کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اوکلان نے اپنے وکلاء کے ذریعے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ ترکیہ میں امن کی بحالی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
اوکلان نے اپنے بیان میں پرزور انداز میں کہا کہ انہوں نے ہمیشہ امن کی حمایت کی ہے اور کرد مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے ترکیہ کی حکومت کو ایک نئے موقع کی پیشکش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ بات چیت سے مسائل کا پائیدار حل نکالا جا سکتا ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ترکیہ مختلف اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹ رہا ہے، جن میں دہشت گردی اور کرد تنازعہ شامل ہیں۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اوکلان کا یہ پیغام ترکیہ میں کرد تنازعے کے حل کی جانب اہم پیش رفت ہو سکتی ہے، لیکن اس کا انحصار حکومت کی جانب سے مثبت ردعمل اور اس عمل کو آگے بڑھانے کی سنجیدہ کوشش پر ہوگا