پاکستان کی مشہور اور عالمی شہرت یافتہ ناول نگار بپسی سدھوا، جو اپنے انوکھے انداز اور سماجی مسائل پر لکھے گئے افسانوں کے لیے جانی جاتی تھیں، 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ان کی تحریریں پاکستان کی تاریخ اور ثقافت کی گہری عکاسی کرتی ہیں، اور دنیا بھر میں انہیں ادب کی ایک معتبر شخصیت کے طور پر تسلیم کیا گیا۔
بپسی سدھوا کا سب سے مشہور ناول “کریزی انگلز” تھا، جس نے عالمی سطح پر شہرت حاصل کی۔ اس ناول میں 1947 کی ہندوستان کی تقسیم کی داستان کو متاثر کن انداز میں پیش کیا گیا، اور اسے ایوارڈز سے نوازا گیا۔ بپسی سدھوا نے دیگر ناولز اور افسانوں کے ذریعے بھی انسانی جذبات اور سماجی مسائل کو اجاگر کیا، جس کی بدولت وہ ادب کی دنیا میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
ان کی وفات نے نہ صرف پاکستانی ادبی حلقوں میں بلکہ عالمی ادب کے میدان میں بھی ایک خلا پیدا کردیا ہے۔ بپسی سدھوا کی تخلیقات ہمیشہ کے لیے ادب کی تاریخ کا حصہ بن کر رہیں گی اور آئندہ نسلوں کے لیے ایک متاعِ فکر و تدبر کے طور پر موجود رہیں گی۔