صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ شام میں اپوزیشن کا ہدف دارالحکومت دمشق ہے۔ استنبول میں نماز جمعہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شام کے حالات پر روشنی ڈالی۔ ایردوان نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں حلب کے مغربی دیہاتوں میں حکومتی اور مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں، اور اب تک ادلب، حما، اور حمص اپوزیشن کے کنٹرول میں آ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دمشق کی طرف پیش قدمی جاری ہے، جو ترکیہ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
صدر ایردوان نے بتایا کہ انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد سے رابطہ کیا اور ان پر زور دیا کہ شام کے مستقبل کے لیے مل کر کام کریں، لیکن اسد کی طرف سے کوئی مثبت ردعمل نہیں ملا۔ ایردوان نے کہا کہ ترکیہ اپنی انسانی امداد جاری رکھے گا اور شام میں جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کو اس مسئلے کے حل کے لیے واحد راستہ قرار دیا۔
انہوں نے اسرائیل کی بربریت اور نسل کشی کی بھی مذمت کی اور زور دیا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کا احتساب کرنا چاہیے، جس میں ترکیہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔