ترکیہ نے کرکوک میں تاریخی آبادیاتی ڈھانچے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی مخالفت کی ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان، اونجو کیچیلی نے اس معاملے پر ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اپنے تمام اداروں کے ساتھ عراق کے ترکمانوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عراق اور ترکیہ کے درمیان دوستی اور کرکوک کے ترکمانوں کے ساتھ امن اور ہم آہنگی کا قیام دونوں ممالک کے تعلقات کی اہم ترجیح ہے۔
کیچیلی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں کرکوک میں عراقی کردی علاقائی انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی بڑی پیمانے پر نقل مکانی کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔اگرچہ مردم شماری کے دوران نسل یا قومیت کے حوالے سے کوئی ڈیٹا اکٹھا نہیں کیا گیا، لیکن انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ آبادی میں وسیع پیمانے پر نقل مکانی نے عراقی ترکمان اور عرب کمیونٹیز میں تشویش پیدا کر دی ہے۔