صدر رجب طیب ایردوان نے برازیل میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران سماجی شمولیت اور بھوک کے خاتمے پر منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا میں ہر دس میں سے ایک شخص بھوک سے متاثر ہے، لیکن اقوام متحدہ کے “2030 پائیدار ترقیاتی اہداف” پر مطلوبہ پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔
ایردوان نے ترکیہ کی انسانی امداد کی روایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترک قوم ہمیشہ ضرورت مندوں کی مدد کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ 2015 سے ترکیہ اپنی قومی آمدنی کا تقریباً 1 فیصد انسانی امداد پر خرچ کر کے دنیا کی سب سے زیادہ فیاض اقوام میں شامل ہو چکا ہے۔
انہوں نے برازیل کی جی 20 صدارت کی بھوک اور غربت کے خاتمے کی کوششوں کو ایک اخلاقی فرض قرار دیا اور مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا کے تنازعات میں متاثرہ شہریوں کی مدد کی اہمیت پر زور دیا۔ ایردوان نے خاص طور پر غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کی طرف توجہ دلائی، جہاں 96 فیصد آبادی صحت بخش خوراک اور صاف پانی سے محروم ہے۔ ترکیہ نے اس علاقے میں 86 ہزار ٹن سے زیادہ امداد فراہم کی ہے، جب کہ لبنان میں یہ امداد 1300 ٹن سے تجاوز کر چکی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں موجودہ انسانی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری اور مستقل جنگ بندی کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہاں کے شہریوں کی حالت زار بہتر کی جا سکے۔