غزہ …فلسطینی صدر محمود عباس نے العربیہ اور الحدث چینلز سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے انتظام میں عرب یا بین الاقوامی شراکت سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتی۔محمود عباس کے مطابق غزہ میں اب تک کم از کم دو لاکھ افراد ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل اپنی پالیسی پر ڈٹا ہوا ہے اور دنیا صرف مذمت تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی بین الاقوامی فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے کے عادی ہو چکے ہیں، ہمارے پاس فلسطین سے متعلق ایک ہزار اقوام متحدہ کے فیصلے ہیں مگر کوئی بھی نافذ نہیں ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ شدید بھوک کا شکار ہے، جو جنگ میں نہیں مرا وہ بھوک سے مر رہا ہے۔ ان کا الزام تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو فلسطینی عوام کے خاتمے پر مصر ہیں اور وزارت عظمی پر قائم رہنا چاہتے ہیں تاکہ ان کے خلاف مقدمہ نہ ہو سکے۔فلسطینی صدر نے اردن اور مصر کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے فلسطینی عوام کو بے دخلی سے بچانے کے لیے شاندار موقف اپنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی سفارتی سطح پر غزہ پر جنگ روکنے میں سرگرم ہے اور غزہ کے انتظام کے لیے تیار ہے، ہمیں عرب یا بین الاقوامی شراکت پر کوئی اعتراض نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ نیتن یاھو ایک مکمل فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف ہیں، حالانکہ 1988 میں ہم اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں۔ صدر عباس کے مطابق اب تک 149 ممالک فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں اور ہم اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کے لیے جائیں گے۔
اسرائیل فلسطین کو مکمل تباہ کرنا چاہتا ہے محمود عباس
13
پچھلی پوسٹ