ترکیہ…ترکیہ بھر میں یومِ فتح کی 103ویں سالگرہ جوش و خروش کے ساتھ منائی جا رہی ہے، جہاں مختلف شہروں میں سرکاری تقریبات، فوجی پریڈز اور ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ اس تاریخی فتح کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے جو ترک قوم کی آزادی کی بنیاد بنی۔ ہر سال 30 اگست کو منایا جانے والا یومِ فتح 1922 کی جنگِ دوملوپِنار کی یاد دلاتا ہے، جب غازی مصطفی کمال اتاترک کی قیادت میں ترک افواج نے یونانی فوج کو فیصلہ کن شکست دی۔ یہ معرکہ ترک جنگِ آزادی کا نکتہ عروج ثابت ہوا، جس کے نتیجے میں ایک سال بعد جمہوریہ ترکیہ کی بنیاد رکھی گئی۔ انقرہ میں صدر رجب طیب ایردوان، اعلی سرکاری حکام اور ترک مسلح افواج کے سربراہان خصوصی تقاریب میں شرکت کریں گے، جبکہ استنبول، ازمیر اور دیگر بڑے شہروں میں عوامی اجتماعات، کنسرٹس اور آتش بازی کی تقریبات یومِ فتح کو قومی جذبے کے ساتھ منانے کا مظہر ہوں گی۔ یہ دن پہلی بار 1926 میں منایا گیا، اور تب سے لے کر آج تک یہ ترک قوم کی قربانیوں، حوصلے اور خودمختاری کے لیے جدوجہد کا طاقتور استعارہ بن چکا ہے۔ یومِ فتح ترکی کے سب سے اہم قومی تہواروں میں شمار ہوتا ہے، جو ہر سال عوام اور قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ان عظیم قربانیوں کو یاد دلاتا ہے جن کی بدولت ترکی ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
ترکیہ بھر میں یومِ فتح کی 103ویں سالگرہ جوش وخروش کے ساتھ منائی جا رہی ہے
40
پچھلی پوسٹ