جرمنی ( ہیلتھ ڈیسک)قدیم اور جدید طبی تحقیقات کے مطابق ورزش ایک ایسی شاندار عادت ہے جو انسان کو زندگی بھر تندرست اور توانا رکھ سکتی ہے۔ اگر ہفتے میں کم از کم پانچ دن باقاعدگی سے ورزش کی جائے تو یہ نہ صرف مجموعی فٹنس کو بہتر بناتی ہے بلکہ پٹھوں کو طاقتور اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دائمی بیماریوں کے خطرات کم کرتی ہے، مزاج کو بہتر بناتی ہے اور جسمانی کمزوری سے بھی بچاتی ہے۔ماہرین کے مطابق ورزش دل کی صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہے کیونکہ یہ ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور موٹاپے جیسے مسائل کے امکانات کم کرتی ہے۔ تاہم اگر کوئی شخص حد سے زیادہ ورزش کرے تو یہ فائدہ نقصان میں بدل سکتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ضرورت سے زیادہ ورزش دل کو متاثر کر کے “ایتھلیٹک ہارٹ” نامی طبی مسئلہ پیدا کر سکتی ہے جو جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق اچھی صحت کے لیے ہفتے میں 150 منٹ معتدل ورزش (جیسے تیز چلنا) یا 75 منٹ سخت ورزش (جیسے دوڑنا) کافی ہے۔ اس کے ساتھ ہفتے میں کم از کم دو دن پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ورزشیں بھی شامل ہونی چاہییں۔ لیکن ان حدود سے تجاوز کرنے والے افراد میں دل کے سائز اور ساخت میں تبدیلیاں پیدا ہو سکتی ہیں، جو بعد ازاں خطرناک مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش ضرور کریں مگر اعتدال کے ساتھ، کیونکہ یہی عادت صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔
زیادہ ورزش صحت دشمن بھی بن سکتی ہے، دل کو متاثر کرنے والا خطرناک عارضہ سامنے آگیا: ماہرین
22