ترکیہ اور برطانیہ نے شام پر عائد پابندیوں کو بغیر کسی شرط کے ہٹانے پر مذاکرات کیے، جن میں انسانی اور اقتصادی چیلنجوں پر غور کیا گیا۔ مذاکرات میں شام کے بحران کو حل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا گیا، جس میں قومی مفاہمت کی کوششوں کا بھی ذکر کیا گیا۔یہ بات چیت ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ہوئی، جس میں ترک نائب وزیر خارجہ نوح یلماز اور برطانیہ کے شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے امور کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
مذاکرات کے دوران، شام کی سلامتی، انسانی صورتحال اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یلماز نے ترکیہ کے تجزیے پیش کیے اور بحران کے حل کے لیے ایک مکمل حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ قومی مفاہمت کی کوششوں کی حمایت ضروری ہے تاکہ مرکزی حکومت کو بحال کیا جا سکے، اور علیحدگی پسند تحریکوں کو اس عمل سے باہر رکھا جائے۔ شام کی تعمیر نو اور اقتصادی ترقی کے موضوعات بھی زیر بحث آئے، خاص طور پر مالیاتی لین دین کو آسان بنانے کے لیے پابندیوں کے مکمل خاتمے کی ضرورت پر بات کی گئی۔ دونوں ممالک نے شام اور دیگر علاقائی مسائل پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔