ترکیہ میں تیزی سے پھیلتا ہوا غیر منظم “روحانی” شعبہ جو عوام کی جذباتی اور نفسیاتی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر پیسے کما رہا ہے، اب وزارت خزانہ کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ اس شعبے میں مختلف غیر سائنسی طریقوں کو اپنایا جا رہا ہے، جیسے نجومی مشورے، کامیاب زندگی کی کوچنگ اور جادوگری کی تعلیمات، جو عوام کو جذباتی اور مالی طور پر استحصال کا شکار بنا رہے ہیں۔
یہ غیر منظم صنعت اب اربوں ڈالر کی مارکیٹ بن چکی ہے، جس میں شامل افراد اکثر غیر قانونی طریقوں سے کمائی کر رہے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان خدمات کا کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے اور یہ افراد کی ذہنی اور جذباتی حالت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ وزارت خزانہ نے اس بڑھتی ہوئی مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صنعت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس میں ملوث افراد کی غیر قانونی کمائی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
حکام نے 1,034 افراد کو مشکوک قرار دے کر ان کی غیر قانونی کمائی کا حجم 1.8 ارب ترک لیرا (تقریباً 50 ملین ڈالر) لگایا ہے ، جو ٹیکس کے دائرے میں نہیں آتی۔ وزیر خزانہ مہمت شمشیک نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ “نجومی مشاورت” جیسے خدمات کو اب فری لانس سرگرمیاں تصور کر کے ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا، تاکہ ان افراد کو قانونی مشکلات سے بچایا جا سکے جو اپنی آمدنی کا اعلان کرتے ہیں۔