ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بوسنیا اور ہرزیگووینا میں سیاسی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مکالمے کی ضرورت ہے۔ وزارت نے اپنے بیان میں بوسنیا کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے ترکیہ کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ مسائل کو بات چیت اور سمجھوتے کے ذریعے حل کرنا ضروری ہے۔
اس بیان کا اجراء اس وقت ہوا جب بوسنیا کی عدالت نے سرب ریپبلک کے صدر میلوارڈ ڈوڈک کو ایک سال قید کی سزا سنائی اور انہیں چھ سال کے لیے سیاسی سرگرمیوں سے روک دیا۔ یہ فیصلہ 1992-1995 کی جنگ کے بعد امن معاہدے کو نافذ کرنے والے عالمی ادارے او ایچ آر کے فیصلوں کی توہین کرنے پر کیا گیا تھا۔ترکیہ نے اس موقع پر بوسنیا کے عوام کی خوشحالی کے لیے اپنی مکمل حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا۔