صدر رجب طیب ایردوان نے جمعرات کو انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں افطار کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں عالمی طاقتوں کی مسابقت کا ترکیہ پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے اور ہمیں اس سے الگ نہیں رکھا جاسکتا ۔انہوں نے کہا، ہمارے پاس اس کو صرف تماشائی بن کر دیکھنے کی luxury نہیں ہے، ہمیں ہر صورت کے لیے تیار رہنا ہوگا اور اپنے ملک کے فائدے کے لیے خطے میں ہونے والی پیش رفت کو سنبھالنا ہوگا۔
ایردوان نے کہا کہ ترکیہ نے ہمسایہ ملک شام میں اخلاقی اور ضمیر کے تحت جو کچھ کیا، وہ صحیح تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد 133,000 شامی مہمان اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں، اور اب تک 873,000 شامی واپس جا چکے ہیں۔صدر ایردوان نے دہشت گردی کے خلاف ترکیہ کے اقدامات پر بھی بات کی اور کہا کہ انقرہ دہشت گردی سے نجات حاصل کرنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔