استنبول میں “نوزائیدہ گینگ” کے ارکان کے خلاف مقدمے کی دوسری سماعت 13 جنوری 2025 کو بکرکوی 22ویں ہیوی پینل کورٹ میں منعقد ہوئی۔ اس مقدمے میں 47 ملزمان شامل ہیں، جن میں سے 26 زیر حراست ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی منافع کے لیے نوزائیدہ بچوں کو مخصوص اسپتالوں میں منتقل کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 10 بچوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔
استغاثہ کے مطابق، اس مجرمانہ تنظیم کا مقصد نوزائیدہ بچوں کو ایسے اسپتالوں میں منتقل کرنا تھا جہاں وہ غیر ضروری اور طویل علاج کے ذریعے سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن (SGK) سے زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کر سکیں۔ ملزمان پر مریضوں کے ریکارڈ میں جعلسازی، SGK کو جعلی بل بھیجنے، اور مریضوں کی حالت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے الزامات ہیں تاکہ اسپتال میں قیام کی مدت کو طول دیا جا سکے۔
اس اسکینڈل کے نتیجے میں 19 صحتی ادارے تحقیقات کی زد میں آئے ہیں، اور حکام نے 9 اسپتالوں کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں۔ اس مقدمے نے ترکیہ کے صحتی نظام میں نگرانی اور ضوابط کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے، اور عوامی سطح پر شدید غم و غصے کا باعث بنا ہے۔
مرکزی ملزم ڈاکٹر فیرات ساری، جو کئی نجی اسپتالوں کے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹس کے انچارج تھے، کو 583 سال تک کی قید کا سامنا ہے۔ انہوں نے عدالت میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے تمام اقدامات قواعد و ضوابط کے مطابق تھے۔یہ مقدمہ ترکی کے صحتی نظام میں اصلاحات اور نگرانی کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے عوامی مطالبات کو تقویت دے رہا ہے، تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔