کینیڈا کے میڈیا ذرائع کے مطابق اوٹاوا حکومت فلسـطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کے امکانات پر غور کر رہی ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم مارک کارنی بدھ کے روز مشرق وسطیٰ کی تازہ صورتحال پر ایک آن لائن کابینہ اجلاس طلب کر چکے ہیں، جس میں فلسـطین کی ممکنہ تسلیم پر غور کیا جائے گا۔
میڈیا نے ایک نامعلوم ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، تاہم اگر فلسـطین کو تسلیم کیا گیا تو اس کے لیے ممکنہ شرائط طے کی جا سکتی ہیں۔
یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب وزیر اعظم مارک کارنی نے برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے غزہ کی صورتحال اور برطانیہ کی جانب سے فلسـطین کو تسلیم کرنے کے حالیہ بیان پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے علاوہ، کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے پیر کے روز دو ریاستی حل کے لیے اوٹاوا کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا:
“صورتحال کی پیچیدگی کے باوجود، آج ہماری اجتماعی موجودگی ایک مذاکراتی حل کے لیے مضبوط بین الاقوامی حمایت کی عکاسی کرتی ہے، ایسا حل جو فلسـطینی خودمختاری اور اسرائیلی سلامتی کو یقینی بنائے۔”
اوٹاوا حکومت کی اس ممکنہ پالیسی تبدیلی کو مشرق وسطیٰ کے تناظر میں اہم موڑ سمجھا جا رہا ہے، جس سے علاقائی اور عالمی سطح پر سفارتی توازن پر اثر پڑ سکتا ہے۔