ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے شام میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور پرتشدد جھڑپوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتباہ جاری کیا ہے کہ حالیہ واقعات، خاص طور پر جنوبی صوبے السویدا میں دُرزی اور بدو قبائل کے درمیان جھڑپیں، شام کی علاقائی سالمیت کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہیں۔
ترک نشریاتی ادارے “این ٹی وی” کو انٹرویو دیتے ہوئے فیدان نے کہا کہ ترکیہ کو شام میں مختلف گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر سنجیدہ تشویش ہے، اور اسی بنا پر یہ انتباہ جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا:
“ہم نے شام کے شمال، جنوب، مشرق اور مغرب میں گروہوں کی نقل و حرکت اور بیانات کا بغور مشاہدہ کیا ہے۔ ترکیہ شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کے ساتھ اپنی وابستگی پر قائم ہے۔”
حاقان فیدان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ خطے میں استحکام اور سلامتی کے قیام کی حمایت کرتا ہے اور شامی مسئلے کا پرامن سیاسی حل ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ، یورپی یونین اور امریکہ کی پالیسیوں سے ہم آہنگ ہو کر شام میں پائیدار حل کا خواہاں ہے اور پرامن اقتدار کی منتقلی کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے نئی شامی حکومت کے مثبت رویے کو “حوصلہ افزا” قرار دیا۔
مزید برآں، فیدان نے بیرونی طاقتوں پر الزام لگایا کہ وہ شام میں عدم استحکام برقرار رکھ کر اپنے اسٹریٹجک مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں۔