واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا ایک تاریخی امن معاہدے پر دستخط کے انتہائی قریب ہیں۔ یہ بات انہوں نے حالیہ دنوں امریکی سینیٹرز کے ساتھ ایک عشائیے کے دوران کہی۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب 10 جولائی 2025 کو آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیرِاعظم نیکول پاشینیان کے درمیان متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں ایک اہم ملاقات ہوئی تھی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفود بھی شریک تھے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ پیش رفت ان دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات اور نگورنو کاراباخ جیسے متنازعہ علاقے پر برسوں سے جاری تناؤ کے پس منظر میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اگر یہ معاہدہ طے پا جاتا ہے تو اسے جنوبی قفقاز میں امن کے قیام اور دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کے آغاز کے طور پر دیکھا جائے گا۔ یہ اقدام نہ صرف آذربائیجان اور آرمینیا کے لیے بلکہ پورے خطے کے استحکام کے لیے بھی مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
سابق صدر ٹرمپ کی اس بات نے عالمی برادری کی توجہ ایک بار پھر جنوبی قفقاز کی طرف مبذول کرا دی ہے، جہاں حالیہ برسوں میں متعدد جنگیں، تنازعات اور سیاسی کشمکش دیکھی گئی ہے۔