اسلام آباد — اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (SIFC) کے فعال تعاون سے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی روابط میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ حکومت پاکستان کی معاشی بحالی کی پالیسیوں کو نئی رفتار مل رہی ہے، اور ترکیہ کے ساتھ سالانہ 5 ارب ڈالر کے دو طرفہ تجارتی ہدف کے حصول کے لیے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اسی ضمن میں اسلام آباد تا استنبول ریل منصوبے کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی کوششیں جاری ہیں، تاکہ خطے میں تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
2023ء میں ’’اشیا کی تجارت‘‘ سے متعلق ہونے والے معاہدے کے تحت پاکستان کو ترکیہ کی منڈی میں ترجیحی رسائی حاصل ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کی 261 ٹیرف لائنز پر چھوٹ دی گئی ہے، جب کہ ترکیہ کو 130 اشیا پر رعایت ملی ہے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستانی برآمدات میں خاطر خواہ اضافے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے ہوائی اڈوں، صحت، اور ڈیجیٹل نظام میں باہمی معاہدوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی شپ بریکنگ صنعت میں ترک کمپنیوں کے ساتھ اشتراک بڑھانے اور سمندری و زمینی وسائل کی تلاش پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
یہ تمام اقدامات پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کو مستحکم کرنے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیے جا رہے ہیں۔