ایران کے چیف آف جنرل اسٹاف، میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ ایرانی افواج اسرائیلی اہداف پر کسی بھی قسم کی پابندی کے بغیر مسلسل حملے جاری رکھیں گی۔
یہ بیان انہوں نے پاسدارانِ انقلاب کی ایرو اسپیس فورسز کے میزائل اڈے کے دورے کے دوران دیا، جہاں انہوں نے جاری تنازعے کے دوران تہران کے عسکری مؤقف کو مزید سخت کر دیا۔
موسوی نے کہا:
“ہم صیہونی قابض حکومت کے تمام تر اہداف پر مسلسل اور بلا تعطل حملے جاری رکھیں گے۔ ہمارے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں،” — ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق۔
امریکی مداخلت پر ایران کی وارننگ
ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریبآبادی نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر واشنگٹن نے اسرائیل کی عسکری مہم میں شمولیت اختیار کی تو ایران کے پاس “تمام ضروری آپشنز” موجود ہیں۔ یہ بیان ایرانی سرکاری میڈیا نے اس وقت جاری کیا جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ میں ممکنہ امریکی کردار پر غور کر رہے تھے۔
غریبآبادی نے کہا:
“اگر امریکہ اسرائیل کی عملی مدد کے لیے مداخلت کرتا ہے، تو ایران کے پاس کوئی اور چارہ نہیں ہو گا سوائے اس کے کہ وہ جارحوں کو سبق سکھانے اور اپنی دفاع کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کرے۔”
ایران کا امریکہ کو غیر جانب دار رہنے کا مشورہ
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے امریکہ کو مشورہ دیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع میں مداخلت نہ کرے۔
انہوں نے کہا:
“ہماری امریکہ کو سفارش ہے کہ اگر وہ اسرائیل کی جارحیت کو روکنے میں سنجیدہ نہیں تو کم از کم غیر جانب دار ہی رہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کبھی بھی اس تنازعے کو اس کی موجودہ حد سے بڑھانا نہیں چاہتا تھا۔
تہران کی جانب سے امریکی مداخلت کی صورت میں مسلسل دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں، جبکہ ٹرمپ ممکنہ عسکری آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔
13 جون کے بعد سے جانی نقصان میں اضافہ
تنازعے کی حالیہ شدت کا آغاز 13 جون کو اسرائیلی فضائی حملوں سے ہوا، جن کا ہدف ایران کی جوہری تنصیبات اور عسکری کمانڈر تھے۔
ایرانی رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں چیف آف جنرل اسٹاف، پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر، کئی سینئر فوجی افسران اور 9 جوہری سائنسدان شہید ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 224 شہری جاں بحق ہوئے۔
جوابی کارروائی میں ایران کی جانب سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں نے اسرائیل میں 24 افراد کو ہلاک اور 500 سے زائد کو زخمی کر دیا۔
ترکی اور متعدد دیگر ممالک نے ایران و اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع میں اسرائیل کی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔یہ بیان اس تنازعے کے آغاز کے بعد ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف مسلسل حملوں کا سب سے بلند سطح پر کیا گیا عسکری اعلان ہے۔