جرمن وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق، جرمنی نے ایک دہائی کے بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دمشق میں ایک مختصر سفارتی ٹیم کام کر رہی ہے۔ شامی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے جمعرات کے روز اس مشن کو دوبارہ فعال کرنے کا حکم دیا۔ یہ مشن 2012 میں شام کی خانہ جنگی کے دوران بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے تقریباً تین ماہ بعد بند کر دیا گیا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ شام میں سلامتی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر قونصلر خدمات اور ویزوں کا معاملہ جزوی طور پر لبنان کے دارالحکومت بیروت سے نمٹایا جائے گا۔ جرمنی نے شام میں بشار الاسد کے اقتدار کا خاتمہ ہونے کے بعد شامی عوام کے لیے ایک مستحکم مستقبل کی حمایت کا عہد کیا ہے۔ جرمنی نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ایک مستحکم شام کی تشکیل میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس مقصد کے لیے سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔ وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق، جرمنی اس عمل میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے، خاص طور پر ایک جامع سیاسی منتقلی کے عمل کے ذریعے جس میں تمام گروپوں کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے۔