نیازی التون، جو ترکیہ کے شہر کاواک کے رہائشی ہیں، نے ایک ایسا کام کیا جس نے ایک خاندان کو 107 سال بعد اپنے آبا کی یادیں واپس دلائیں۔ التون نے اپنے علاقے کے ایک قدیم عثمانی سپاہی کے خط کو تلاش کیا، جو 1918 میں روسی قید میں لکھا گیا تھا اور کاواک کے ایک گمشدہ گاؤں میں بھیجا گیا تھا۔ یہ خط ایک تکنیکی غلطی کی وجہ سے کبھی بھی اس کے خاندان تک نہیں پہنچا تھا، لیکن التون کی محنت اور عثمانی خطاطی میں مہارت نے یہ ممکن بنایا کہ وہ اس خط کو اس کے پوتے تک پہنچا سکے۔ جب التون نے یہ خط اس کے پوتے عثمان چاکر کو دیا، تو خاندان کے افراد بے حد جذباتی ہو گئے کیونکہ وہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ سو سال بعد اپنے دادا کا پیغام ملے گا۔ اس خط میں سپاہی ساکر نے اپنی قربانیوں، جنگ میں زخمی ہونے اور قید کے سالوں کے باوجود اپنے خاندان سے رابطہ کیا تھا۔
التون نے اس خط کا ترجمہ بھی کیا اور 15 فروری 2024 کو اس کے خاندان کے افراد کو دیا، جس میں ایک طرف اصل عثمانی خطاطی اور دوسری طرف اس کا ترک زبان میں ترجمہ تھا۔ ساکر نے اپنی قید کے دوران اپنے خاندان کو یاد کرتے ہوئے لکھا تھا کہ وہ اپنے وطن کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار تھا۔ التون کا کہنا ہے کہ اس خط کی دریافت محض تاریخ کا حصہ نہیں بلکہ ایک نیا پیغام ہے کہ ہمیں اپنے ماضی کو یاد رکھنا چاہیے، خاص طور پر ان لوگوں کی قربانیوں کو جنہوں نے اپنی زندگیوں کو وطن کے لیے قربان کیا۔