ترکیہ کی دفاعی صنعت عالمی سطح پر اپنی موجودگی کو وسعت دیتے ہوئے جنوبی کوریا کو فوجی گولہ بارود فراہم کرنے کا معاہدہ کرنے جا رہی ہے۔ اسسان گروپ کے جنرل منیجر، گرچان اکوموش، نے ابوظہبی میں منعقدہ IDEX 2025 دفاعی نمائش کے دوران TRT خبر کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں اس پیش رفت کی تصدیق کی۔ اکوموش نے بتایا کہ کمپنی کا بنیادی مقصد سیریل پروڈکشن کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم اپنے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور مختلف علاقوں میں نئی پروڈکشن لائنز قائم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔” انہوں نے ترکی کی بڑھتی ہوئی برآمدی پورٹ فولیو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کمپنی کی سب سے بڑی برآمدی منزل ہے، جہاں آذربائیجان کے ساتھ جاری تعاون اور نخچیوان میں ایک نئی پروڈکشن سہولت کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔مزید برآں، اسسان گروپ افریقہ میں اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے اور یو اے ای میں ایک پروڈکشن لائن قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اکوموش نے انکشاف کیا کہ اسسان گروپ جنوبی کوریا کے ساتھ ایم کے سیریز کے ہوائی جہازوں کے بموں کی فراہمی کے لیے معاہدے کے آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہا، “جنوبی کوریا حالیہ برسوں میں ایک بڑے عالمی فوجی برآمد کنندہ کے طور پر ابھرا ہے۔ وہ دنیا کو فروخت کر رہے ہیں، اور اب ہم انہیں سپلائی کریں گے۔” انہوں نے مزید بتایا کہ معاہدے پر جلد دستخط متوقع ہیں۔
گولہ بارود کی برآمدات کے ساتھ ساتھ، اسسان گروپ ہائبرڈ انجن ٹیکنالوجی میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اکوموش نے کہا، “ہم اپنی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے فوجی نظاموں کے لیے ہائبرڈ پاور ٹرین حل پر فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔” ان کا مقصد تقریباً 1,000 ہارس پاور کے حامل ہائبرڈ پاور یونٹ کی ترقی ہے، جسے ترکی میں منعقد ہونے والے انٹرنیشنل ڈیفنس انڈسٹری فیئر (IDEF 2025) میں پیش کیا جائے گا۔اکوموش نے مزید بتایا کہ یہ ہائبرڈ انجن فوجی پلیٹ فارمز جیسے T-155 فرتینا ہووٹزر اور اسی طرح کے نظاموں کے لیے موزوں ہوگا۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک انقلابی اقدام ہے، اور ہم اس سال کے اندر آپریشنل ٹیسٹنگ مکمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”