ترکیہ نے شام واپس جانے والے شامی پناہ گزینوں کے لیے امدادی کارروائیوں کو مزید مستحکم کر دیا ہے۔ ترکیہ کے ریڈ کریسنٹ (کزیلائے) اور گازیانٹیپ میونسپلٹی کے درمیان ایک انسانی امدادی پروٹوکول پر دستخط کیے گئے ہیں تاکہ ان شامی شہریوں کی مدد کی جا سکے جو اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔ ترکیہ ریڈ کریسنٹ کی صدر، فاطمہ میریچ یلماز نے اس پروٹوکول کی دستخطی تقریب کے دوران کہا کہ کم از کم 30 فیصد شامی پناہ گزین اپنے وطن واپس جانے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ نے 13 سالوں سے شامی مہاجرین کی میزبانی کی ہے اور اب وہ ان کی محفوظ، رضاکارانہ اور باعزت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔
گازیانٹیپ کی میئر، فاطمہ شاہین نے کہا کہ یہ امدادی کارروائیاں اسلامی تاریخ کے “انصار-مھاجر” رشتہ کی مثال ہیں، جہاں گازیانٹیپ نے اپنے سرکاری اور شہری تعاون سے شامی شہریوں کے لیے بنیادی ضروریات جیسے بجلی، پانی اور بیکریوں کی بحالی کے اقدامات کیے ہیں۔ اس پروٹوکول کے تحت تعلیم، ایمرجنسی لاجسٹکس، اور مختلف سماجی خدمات میں تعاون کو مزید تقویت دی جائے گی تاکہ واپسی کے عمل کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنایا جا سکے۔
امدادی کاموں کے تحت بلاشبہ شامی شہریوں کی باعزت واپسی کے امکانات بڑھ رہے ہیں، اور ترکیہ کی جانب سے ان کی مدد کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔