ترکیہ کے مشرقی شہر وان کے اتاترک اناطولو ہائی اسکول کے طلبہ نے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے عوام کو درپیش المیے کو اجاگر کرنے کے لیے ایک خصوصی آرٹ ورکشاپ کا آغاز کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت طلبہ نے اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں ایسی پینٹنگز بنائی ہیں جو جنگ کے دوران فلسطینی بچوں کی تکالیف، خاندانوں کی مشکلات، اور عمومی انسانی بحران کی عکاسی کرتی ہیں۔
آرٹ کے استاد عبدالحادی تیمزے کا کہنا ہے کہ یہ فنکارانہ تخلیقات بچوں کے احساسات اور مظالم کے خلاف اظہارِ یکجہتی کا ذریعہ ہیں۔ اس اقدام کے تحت تیار کردہ پینٹنگز کو عوامی نمائش کے لیے وان شہر کے مرکز میں پیش کیا جائے گا، جہاں لوگ اس انسانی بحران سے متعلق آگاہی حاصل کر سکیں گے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کا کام فلسطینی عوام کے لیے نہ صرف ایک پیغامِ ہمدردی بلکہ دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش بھی ہے۔
یہ نمائش اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ ترکیہ کے عوام، خاص طور پر نوجوان نسل، فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔ اس طرح کے فن پارے نہ صرف طلبہ کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں بلکہ یہ انسانیت کے بحران پر دنیا کی توجہ مرکوز کرنے کا بھی ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔