ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے لیے گرفتاری کے وارنٹ کافی نہیں ہیں، اور ان کے لیے سزا موت ہونی چاہیے۔
ایرانی خبر رساں ادارے IRNA کے مطابق، خامنہ ای نے تہران میں پاسداران انقلاب کی ملیشیا فورس (بسیج) کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے انسانیت کے خلاف جرائم کی نشاندہی کرتے ہوئے، “نتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے حکم کی بجائے اس کی سزا موت ہونی چاہیے۔ اسرائیلی قیادت کے لیے جو اس جرم کی ذمہ دار ہے، سزائے موت کا فیصلہ ہونا ضروری ہے۔”
غزہ اور لبنان میں شہری علاقوں پر بمباری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، خامنہ ای نے کہا کہ عوامی گھروں اور ہسپتالوں پر بمباری کو فتح سمجھنا غلط ہے۔ “یہ جو کچھ ہو رہا ہے، یہ فتح نہیں بلکہ جنگی جرائم ہیں۔”
21 نومبر کو عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے لیے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔