صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ اجلاس کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطینی عوام جلد ہی اس مشکل دور سے نکل کر سکون، امن، اور خوشحالی کی زندگی گزاریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم ہمیشہ کے لیے باقی نہیں رہ سکتا، اور فلسطین کی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔
ایردوان نے اس بات پر تنقید کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی میڈیا جیسے پلیٹ فارمز پر دوہرے معیار نظر آ رہے ہیں، جو دنیا کی امنگوں کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ اس کے باوجود، انہوں نے واضح کیا کہ وہ صیہونی لابی کے دباؤ کے آگے جھکنے کے بجائے فلسطینی عوام اور غزہ کے مظلوم لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کو انشاء اللہ جلد ہی امن نصیب ہوگا، اور ظالموں کو شکست ہوگی۔ ایردوان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو لوگ معصوم فلسطینیوں کے خون کے ذمہ دار ہیں، وہ انصاف کے کٹہرے میں ضرور آئیں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گلنٹ کے خلاف گرفتاری کے احکامات کو ایک جرات مندانہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ قاتلوں کے لیے گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔