شام اور ترکیہ کے تعلقات میں ایک نیا تنازعہ ابھرا ہے۔ شام کے صدر بشار الاسد نے ترکیہ کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے ترک افواج کے شمالی شام سے انخلاء کو لازمی شرط قرار دیا ہے۔ اس کے جواب میں ترک وزیر دفاع یشار گولر نے ترکیہ کی افواج کے شام سے انخلاء کے لیے اپنی شرط پیش کی ہے، جس کے مطابق شام کی اپوزیشن کی افواج کو شام کے شمال میں شامی فوج کا حصہ تسلیم کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ شرط شام کے مفاد میں ہے، کیونکہ اس سے شام کے شمالی علاقوں کا مستقبل طے ہو سکے گا اور یہ علاقہ شام کا حصہ رہے گا۔ ترک وزیر نے شام کے صدر کو مشورہ دیا کہ اس پیشکش کو مشرق وسطیٰ میں امن کی جانب ایک قدم سمجھتے ہوئے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں، کیونکہ اس وقت مشرق وسطیٰ مختلف تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔
ترکیہ کی شامی صدر بشارالاسد کو تعلقات معمول پر لانے کی پیش کش
83