ترکیہ کے وزیر توانائی الپرسلان بیرقطار نے صومالیہ میں قدرتی گیس اور تیل کی تلاش کو “گیم چینجر” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بین الاقوامی کمپنیاں ان سرگرمیوں میں شامل ہو سکتی ہیں۔
ترکیہ کا تحقیقی جہاز اورُچ ریئس صومالیہ پہنچ چکا ہے تاکہ تیل اور گیس کے لیے زلزلہ شناختی جائزے کرے۔ بیرقطار نے اعلان کیا کہ ترکیہ پیٹرولیم کارپوریشن اور صومالی پیٹرولیم اتھارٹی نے ایک معاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ زلزلہ شناختی مطالعات امریکی کمپنیوں کے لیے بھی فائدہ مند ہوں گے جو لائسنس رکھتی ہیں۔ بیرقطار نے کہا کہ سمندری تلاش کا بنیادی مقصد ہے، تیل اور گیس کی دریافت کرنا ہے ،لیکن زمینی امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صومالیہ میں امریکی کمپنیوں کی ناکامی کی وجہ “مکمل آپریشن” کا فقدان تھا۔ اب ترکیہ پیٹرولیم کے پاس زلزلہ شناختی مطالعات کے لیے جہاز موجود ہیں، جو امریکی کمپنیوں کے لیے نئے مواقع فراہم کرے گا۔