نیو یارک…غزہ پر اسرائیلی بمباری اور قحط کے بعد دنیا میں اسرائیل کے اتحادی کمزور پڑتے جا رہے ہیں۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق یورپی ممالک تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں، جس سے اسرائیل کے عالمی تنہا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی کے باعث غزہ جنگ کے آغاز سے اتحادی رہنے والے ممالک نے ان کی حمایت کم کر دی ہے، اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کی جنگ میں فتح کے باوجود عالمی ساکھ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔سعودی عرب کی قیادت میں یورپی ممالک بھی فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی بن گئے ہیں۔ فن لینڈ نے بھی اسرائیل-فلسطین تنازع کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے پر مبنی بین الاقوامی اعلامیے میں شمولیت کا اعلان کیا۔ فن لینڈ کی وزیرِ خارجہ ایلینا والٹونن نے سوشل میڈیا پر کہا کہ فرانس اور سعودی عرب کی قیادت میں یہ کئی سال بعد دو ریاستی حل کے لیے سب سے اہم عالمی کوشش ہے۔فن لینڈ کی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ اقدام خطے میں دیرپا امن کے قیام کی طرف اہم پیش رفت ہے۔ یہ اعلامیہ جولائی میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے نتیجے میں سامنے آیا۔یاد رہے کہ اسپین اور ناروے جیسے بعض یورپی ممالک فلسطین کو پہلے ہی ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں، جبکہ فرانس سمیت کئی مغربی ممالک نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں فلسطین کو تسلیم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ فن لینڈ ابھی رسمی طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم نہیں کر سکا، لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ دیگر یورپی ممالک کی طرح اس کی باضابطہ شناخت کے لیے تیار ہے۔
غزہ جنگ میں اسرائیل کے اتحادی کمزور، یورپی ممالک فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی
12