انقرہ: ترکیہ اور انڈونیشیا کے درمیان دفاعی شعبے میں ایک تاریخی معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز (توساش) انڈونیشیا کو 48 عدد قاآن (KAAN) لڑاکا طیارے فراہم کرے گی۔
یہ معاہدہ استنبول میں منعقدہ بین الاقوامی دفاعی نمائش IDEF کے دوران انڈونیشیا کی دو دفاعی کمپنیوں PT Dirgantara Indonesia اور PT Republik Aero Dirgantara کے ساتھ طے پایا گیا۔ معاہدے میں پیداوار، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے اہم شعبوں میں تعاون شامل ہے۔
طیاروں کی فراہمی 120 مہینوں (10 سال) کے اندر مکمل کی جائے گی، جب کہ ان طیاروں کے انجن ترکیہ میں تیار کیے جائیں گے۔
ترکیہ کی دفاعی صنعت کے صدر حالوق گورگن نے معاہدے کو “تاریخی لمحہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے ایک نئے دور کی شروعات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے ذریعے انڈونیشیا میں مقامی صنعتی ڈھانچے کے قیام میں بھی مدد فراہم کی جائے گی اور مشترکہ انجینئرنگ و پیداوار کے منصوبے مزید آگے بڑھیں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا دیگر ممالک سے بھی KAAN کی فروخت پر بات چیت ہو رہی ہے، تو انہوں نے تصدیق کی کہ “ہاں، بہت سے ممالک دلچسپی رکھتے ہیں، اور وقت آنے پر تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔”
قاآن (KAAN) ترکیہ کا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ اگلی نسل کا لڑاکا طیارہ ہے جس نے اپنی پہلی پرواز 2024 کے اوائل میں کی۔ تین پروٹوٹائپ طیارے تیار کیے جا چکے ہیں جن میں سے دو کی اگلی پرواز اپریل 2026 میں متوقع ہے۔ مسلسل پیداوار کا پہلا مرحلہ جلد شروع ہونے والا ہے۔
ترکش ایرو اسپیس کے جنرل منیجر مہمت دیمراوغلو کے مطابق، قاآن کی تیاری سے ترکیہ ان گنے چنے ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو اپنی مدد آپ کے تحت اگلی نسل کے لڑاکا طیارے تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں صرف چار ممالک نے یہ صلاحیت حاصل کی ہے، جبکہ کئی بین الاقوامی کنسورشیم ابھی اس ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں، جن کی پہلی پروازیں 2035 سے 2040 کے درمیان متوقع ہیں۔