ماسکو میں روسی پولیس کی حراست کے دوران آذربائیجان کے دو شہریوں کی ہلاکت پر آذربائیجان نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے روس سے شدید احتجاج کیا ہے۔ یہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بن گیا ہے۔
آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے ماسکو میں تعینات روسی سفیر کو طلب کر کے واقعے پر باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یہ واقعہ روسی پولیس کے “غیر قانونی اقدامات” کا نتیجہ ہے، جس نے دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا:
“ہم روس سے ان اموات کی مکمل، غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی توقع رکھتے ہیں، اور ان اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جو اس افسوسناک واقعے کے ذمہ دار ہیں۔”
یہ سفارتی اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب باکو اور ماسکو کے درمیان تعلقات پہلے ہی نازک مرحلے میں ہیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھی روسی پولیس کی حراست میں ہلاکتوں اور مبینہ بدسلوکی پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، آذربائیجان کا یہ سخت مؤقف مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید متاثر کر سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں جغرافیائی اور سیاسی حالات پہلے ہی تیزی سے بدل رہے ہیں۔