امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کو جوہری معاہدے پر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری روکنے سے انکار کیا تو اسے فوجی کارروائی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا کہ وہ مذاکرات کو ترجیح دیں گے اور ایران کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے کیونکہ ایرانی قوم عظیم ہے۔
دوسری طرف، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران دھمکیوں کے تحت کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کرے گا اور جوہری پروگرام کو فوجی کارروائیوں سے تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی “زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی پالیسی کے باوجود ایران اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھے گا۔اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے بتایا کہ انہیں ٹرمپ کی جانب سے کوئی خط موصول نہیں ہوا۔ روس نے ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔