استنبول جو تاریخ میں مختلف تہذیبوں کا مرکز رہا ہے، نہ صرف اپنے تاریخی اور ثقافتی ورثے کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ یہاں کی بلیوں کے ساتھ اس کا گہرا رشتہ بھی بہت معروف ہے۔ یہ شہر جہاں ہر گوشہ بلیوں سے بھرا ہوا ہے، ان بلیوں نے شہر کے مختلف علاقوں جیسے فاتیح، قاضی کوئے اور بیو اوغلو کی شناخت بنالی ہے۔ تاریخی مقامات پر بلیوں کا سیر کرنا، سمیت (ترک روٹی) کے لئے کبوتروں کا پیچھا کرنا یا مچھلی پکڑنے والے ماہی گیروں کے ساتھ مخلصانہ تعلقات استنبول کی بلیوں کی خصوصیات ہیں۔ ان بلیوں کو دیکھنا شہر کی ایک علامت بن چکا ہے، اور یہ نہ صرف مقامی باشندوں بلکہ سیاحوں کو بھی دلکش لگتی ہیں۔
تاریخ دان ظفر بلگی کے مطابق، استنبول میں بلیوں کی موجودگی 1453 میں فتح استنبول کے بعد سے اہمیت رکھتی ہے۔ سلطان مراد سوم کے دور میں، بلیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پہلا “یونیورسل اینیمل رائٹس ڈیکلیریشن” جاری کیا گیا تھا۔استنبول کی بلیاں آج بھی شہر کی ثقافت کا حصہ ہیں اور یہ محبت اور ہمدردی کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔