میونخ میں یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی بات چیت بغیر کسی معاہدے کے ختم ہو گئی۔ بات چیت کا مقصد یوکرین کی معدنی وسائل پر امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا، جس میں نادر زمین کے معدنیات، ٹائٹینیم، یورینیم اور لیتھیم شامل ہیں۔ یوکرین نے امریکہ کو ایک ترمیم شدہ مسودہ معاہدہ پیش کیا تھا، جس میں اس کے وسیع معدنی وسائل کو امریکی سرمایہ کاری کے لیے کھولنے کی تجویز دی گئی تھی۔ تاہم، زیلنسکی نے کہا کہ دونوں فریقین اس معاملے پر مزید کام کریں گے تاکہ ایک ٹھوس معاہدے تک پہنچا جا سکے۔
زیلنسکی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی ٹیمیں اس دستاویز پر مزید کام جاری رکھیں گی اور یوکرین حقیقی اور یقینی امن کے لیے جلد سے جلد قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ بات چیت کے دوران یوکرین نے یورپ اور امریکہ سے سیکیورٹی ضمانتوں کا مطالبہ کیا، تاکہ اگر امن معاہدہ ہوتا ہے تو روس سے یوکرین کو تحفظ مل سکے۔ امریکی نائب صدر وینس نے کہا کہ ان کی انتظامیہ یوکرین کے ساتھ ایک پائیدار اور دیرپا امن چاہتی ہے، اور یہ کہ ان کی بات چیت میں مزید پیش رفت ہوگی۔ یوکرین اور امریکہ کے درمیان اس معاہدے پر بات چیت جاری ہے، تاہم ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو سکا۔