Table of Contents
ترکیہ کی قومی انٹیلی جنس تنظیم (Millî İstihbarat Teşkilatı, MIT) نے 2024 کی اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں عالمی سیکیورٹی کے مسائل اور دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 ایک ایسا سال تھا جب عالمی سطح پر عدم استحکام اور جغرافیائی سیاسی کشیدگیاں عروج پر تھیں، جس نے بین الاقوامی نظام کی استحکام کو چیلنج کیا۔
MIT کی رپورٹ میں ترکیہ کی دفاعی حکمت عملی پر روشنی ڈالی گئی ہے، جس میں ترکیہ ایکسز کے تحت عالمی سطح پر اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے گئے۔ رپورٹ میں ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی صدیِ ترکیہ کی پالیسی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے، جس کے تحت ملک نے اپنے قومی مفادات اور سیکیورٹی کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف اقدامات
MIT کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں ترکیہ نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو مفلوج کرنے کے لیے کئی اہم آپریشنز کیے۔ ان آپریشنز کے دوران متعدد دہشت گرد حملوں کو ناکام بنایا گیا اور کئی انتہا پسند تنظیموں کے ارکان کو پکڑا گیا یا ختم کر دیا گیا۔ ترکیہ نے خاص طور پر شام میں جاری تنازعات پر گہری نظر رکھی اور وہاں کے تعمیر نو کے عمل کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدامات کیے۔
سائبر سیکیورٹی اور جدید ٹیکنالوجی
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ MIT نے نئی ٹیکنالوجیز جیسے آرٹیفیشل انٹیلیجنس، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، اور 5G کے ذریعے سائبر سیکیورٹی کی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کیا ہے۔ ان جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے ملک کی قومی سیکیورٹی کو مزید محفوظ بنایا گیا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں ترکیہ کی انٹیلی جنس حکمت عملی
مشرق وسطیٰ میں غزہ کے تنازعہ کو ترکیہ کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ قرار دیا گیا ہے۔ MIT نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس نے فلسطینی اتحاد اور مستقل جنگ بندی کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ فعال طور پر کام کیا۔ اس کے علاوہ افریقہ میں ترکیہ نے دہشت گردی کے خلاف اقدامات اور انٹیلی جنس کے شعبے میں تعاون کو بڑھایا ہے۔
2025 کے لیے مستقبل کی حکمت عملی
MIT نے اپنے مستقبل کے منصوبوں میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی بات کی ہے۔ اس کے علاوہ، ترکیہ عالمی سطح پر اپنے اتحادیوں کے ساتھ انٹیلی جنس اور سیکیورٹی کے شعبوں میں مزید تعاون کو بڑھانے کے لیے پختہ عزم ہے۔یہ رپورٹ نہ صرف ترکیہ کی انٹیلی جنس حکمت عملی کی کامیابیوں کو ظاہر کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر سیکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ترکیہ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔