ترکیہ کی حکام نے 7 فروری سے جاری سنٹرینی جزیرے کے قریب زلزلوں کی مسلسل سرگرمی کے پیش نظر، ازمیر، آیدن اور مغلہ کے ساحلی علاقوں میں سونامی اور دیگر ایمرجنسی حالات سے آگاہ کرنے کے لئے سائرن سسٹم نصب کر دیے ہیں۔ قدرتی آفات اور ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (AFAD) نے فوری طور پر متحرک سائرن سسٹمز نصب کر کے عوام کو ممکنہ خطرات سے آگاہ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ AFAD کے مطابق، سنٹرینی جزیرے کے قریب 761 زلزلے محسوس کیے گئے ہیں، جو طاقتور سونامی یا آتش فشانی سرگرمی کے خطرات بڑھا رہے ہیں۔ حکام نے اس خطرے سے نمٹنے کے لئے خصوصی اجلاس منعقد کیا اور ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی الرٹ سسٹمز کے تحت مزید اقدامات کیے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ تباہی سے بچا جا سکے۔
اس کے علاوہ، افاد نے موبائل سائرن سسٹمز کے ذریعے ازمیر کے سیفری حصار ضلع، آیدن کے دیدیم، اور مغلہ کے داتچہ میں سائرن سسٹم نصب کر دیا ہے، تاکہ خطرے کی صورت میں عوام فوری کارروائی کر سکیں۔
AFAD نے اس خطے میں زلزلوں اور اس کے بعد سونامی کے خطرات کے پیش نظر، لوگوں کو بروقت آگاہ کرنے کے لئے SMS وارننگ سسٹم بھی شروع کر دیا ہے۔ زلزلہ شناسی ماہرین نے سنٹرینی جزیرے میں زلزلوں کے خطرے کی شدت کو بڑھایا ہے، مگر اس بات کی وضاحت کی ہے کہ سنٹرینی جزیرے میں کسی بھی فوری آتش فشانی کی پیشگوئی نہیں کی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر زلزلہ 8 شدت تک پہنچتا ہے تو یہ ترکیہ کے ساحل پر 3 سے 5 میٹر بلند سونامی کی لہر کا سبب بن سکتا ہے۔ترکیہ اور یونان کے حکام اس صورتحال کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی پر فوری طور پر اقدامات کیے جا سکیں۔
ترکیہ نے سنٹرین کے زلزلوں کے پیش نظر سونامی کے خطرے سے آگاہ کرنے کے لئے سائرن نصب کر دیے
127