ترکیہ کی مسلح افواج نے 31 جنوری 2025 کو پانچ نئے گریجویٹ لیفٹیننٹس کو برطرف کر دیا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 30 اگست 2024 کو اپنے گریجویشن کی تقریب کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ ان میں سے ایبرو ایروغلو، جو کہ کلاس کی پہلی پوزیشن پر تھیں، کو بھی برطرف کیا گیا۔ ایروغلو اور دیگر افسران نے اپنی گریجویشن کے بعد ایک غیر رسمی حلف لیا تھا اور کہا تھا “ہم مصطفی کمال کے سپاہی ہیں”، جو کہ سیکولرازم اور قومی یکجہتی کے خلاف سمجھا گیا۔ اس اقدام کے نتیجے میں ترکیہ کے وزیر دفاع اور اعلیٰ فوجی حکام کی جانب سے ان کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔حکام نے کہا کہ ان افسران کا رویہ فوجی نظم و ضبط کے خلاف تھا، اور ان کی اس کارروائی نے ترک مسلح افواج کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ اس حوالے سے اپوزیشن پارٹیوں اور مقامی حکام نے سخت ردعمل ظاہر کیا، اور اس فیصلے کو ترکیہ کے فوجی ورثے کی توہین قرار دیا۔
وقت کی پابندی نہ کرنے پر ترکیہ کی مسلح افواج کے پانچ لیفٹیننٹس برطرف
136