ترکیہ کے خارجہ حاقان فیدان نے اسرائیل کی یروشلم کو یہودی بنانے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انہوں نے فلسطینی ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے یروشلم کو مکمل طور پر یہودی بنانے کی جو کوششیں کی جا رہی ہیں، وہ شہر کی عالمی حیثیت اور اس کی مسلم و عیسائی شناخت کو ختم کرنے کی کوشش ہے، جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں۔ فیدان نے کہا کہ ترکیہ یروشلم کی شناخت کی حفاظت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا کیونکہ یہ شہر فلسطینی مسئلے کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ یروشلم میں تمام مسلم اور عیسائی علامتوں کو مٹانے کی کوششوں کو روک دے اور شہر کو امن اور یکجہتی کا نمونہ بنانے کی کوشش کرے۔
فیدان نے فلسطینیوں کے بے دخلی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی ناقابل قبول ہے اور اس طرح کے تجویزوں کا تاریخی طور پر کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ مشرقی یروشلم فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کیں، تو امریکہ کی عالمی سطح پر ساکھ مزید متاثر ہوگی۔ فیدان نے اس بات پر زور دیا کہ اگر طویل المدتی حل نہ نکالا گیا تو خطے میں مزید جنگوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔